سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر : سید ظہیر عباس صاحب |
علم عبّاس کا آیا نظر دشمن کے لشکر میں صفیں سب ہو گیں زیر و زبر دشمن کے لشکر میں اک اطمینان قلبی ہے دل اصحاب مولا میں نہیں ہے مضطرب کوئی مگردشمن کے لشکر میں وہ جن کے نور سے ہے خیمہ سرور میں تابانی کہاں ملتے ہیں وہ شمس و قمر دشمن کے لشکر میں یہی اعجاز ہے اصغر تمہاری مسکراہٹ کا دکھائی دے رہی ہے چشم تردشمن کے لشکر میں کوئی دیکھے ذرا زینب کے بیٹوں کی دلیری کو بڑھے جاتے ہیں بے خوف و خطردشمن کے لشکر میں شب عاشور بھی صبح سعادت تک رکی رہتی کوئی حراور بھی ہوتا اگر دشمن کے لشکر میں فراز نوک نیزہ کو بھی جو منبربنا ڈالے. کبھی جھکتے نہیں دیکھا وہ سر دشمن کے لشکر میں ظہیراس طور لکھنا چاہتا ہوں میں کہ جب میرا قلم قرطاس پرہواور اثردشمن کے لشکر میں |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
کلام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں