۔
سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر |
ن ا |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر |
ک ل |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
ا م |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
ک م |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
ک م |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعرہ : پروفیسر رضیہ سبحان صاحبہ |
سکوتِ جاں میں تو محفل سجا حُسینؑ کے نام چراغِ زیست جلا، تو جلا حُسینؑ کے نام عجیب خون کی ہولی تھی دشتِ کربل میں مگر چمن میں ہر اک گل کھلا حُسینؑ کے نام کچھ ایسے ہی نہیں نکلے تھے سر کٹانے کو یہ قافلہ جو اٹھا تو چلا حُسینؑ کے نام یہ کار زارِ وفا میں جو خاندان لٹا ملا تھا اذن انہیں برملا حُسینؑ کے نام لگا کے زینب ؑو زہرہؑ کے غم کو سینے سے سَروں پر رکھی ہے ہم نے رِدا حُسینؑ کے نام یہ خیر و شَر کی کڑی جنگ کے نتیجہ میں بَپا ہے ذات میں اِک کربلا حُسینؑ کے نام گزر چکیں کئی صدیاں، مگر ہے آج تلک گزرتے وقت کی اِک اِک ادا حُسینؑ کے نام نبیؐ کے آلؑ کی قدموں کی دھول ہم بھی ہیں ہمیں بھی جامِ شہادت پلا حُسینؑ کے نام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں