سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر : جناب سید وسیم عون نقوی |
یہ آج کرب و بلا کے بن کا تمام منظر لہو لہو ہے جو خشک گردن پہ چل رہا ہے وہ کند خنجر لہو لہو ہے اٹھا کے ہاتھوں پہ لاش - اصغر ع حسین ع بیٹی سے کہہ رہے تھے نہ دیکھ چہرہ تو اے سکینہ س! ترا برادر لہو لہو ہے شکستہ پہلو سے ہاتھ اٹھا کر بتول س فریاد کر رہی ہیں قضا کے ہونٹوں پہ مرثیہ ہے حسن ع کا دلبر لہو لہو ہے " شباب " گریہ کناں ہے رن میں تو " حسن " آنسو بہا رہا ہے صدائیں یوسف ع جو دے رہا ہے جناب - اکبر ع لہو لہو ہے " شجاعتیں " بھی ہیں غمزدہ اور " وفا " کے چہرے پہ ہے اداسی ملائکہ بین کر رہے ہیں کہ " شیر - حیدر ع " لہو لہو ہے علی ع کی بیٹی کا سر کھلا ہے فلک بھی چہرہ چھپا رہا ہے سر - سناں " بنت - سیدہ س " کی ردائے اطہر لہو لہو ہے کسی نے اس کو طمانچے مارے کسی نے اس کے اتارے گوہر غریب - کرب و بلا کی بن میں " غریب دختر " لہو لہو ہے |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
کلام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں