سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر |
اک ایسا قتل بھی مقتل کی داستان میں ہے جو ممتحن ہے وہی شخص امتحان میں ہے کہاں وہ لوگ کہ شکنیں نہیں جبینوں پر کہاں وہ لوگ کہ اک تیر ہر کمان میں ہے ہماری پیاس کو جھٹلانے والے یاد رہے ابھی تو ریت کی تاثیر بھی زبان میں ہے زیادہ دور نہیں ہے فرات خیموں سے مگر یزید کا احسان درمیان میں ہے جہاں شہید ہوں پسماندگاں شہیدوں کے یہ رسم صرف تمھارے ہی خاندان میں ہے |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
کلام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں