سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر : جناب ذی شان علوی صاحب |
ظالم تُو ذرا دیکھ سہی اپنا نشانہ تِیروں کے مقابل ہے محمد کا گھرانہ! وہ پیاس کی شدت سے اکھڑتی ہُوئی سانسیں وہ قہر کے دریا کے دروں آبِ روانہ وہ جذبِ سماعت سے ابھرتی ہُوئی کرنیں وہ خطبہء شبیر سرِ بزمِ شبانہ ایک ایک کا دل شوقِ شہادت سے ہے لبریز وہ عُمر میں چھوٹا ہو , بڑا ہو یا میانہ ابلیس کے چَیلوں کی زباں مائلِ دُشنام حوروں کے لبوں پر ہے حمیّت کا ترانہ یہ ابنِ علی , ماہِ رسولِ عربی ہے چاہے تو بدل سکتا ہے تقدیرِ زمانہ ہے پاسِ مشیّت سو مشیّت کے امیں نے مفہومِ حقیقت کو نہ دی شرحِ فسانہ عُذرِ ستمِ کرب و بلا ڈھونڈنے والو قتلِ علی اصغر کا بھی ہے کوئی بہانہ؟ مرقوم ہے یہ باب شہیدوں کے لہو سے کربل تری تاریخ نہ بھُولے گا زمانہ ذیشان مرے پاک اماموں نے سرِ دار اُمت پہ لُٹایا ہے اِمامت کا خزانہ |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
کلام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں