سید محمد نورالحسن نور نوابی عزیزی



سلام یا حسینؑ 2019 
 شاعر: جناب سید محمد نورالحسن نور نوابی عزیزی

ایک دو پر بس نہیں ساری خدائی کے لیے
ہے مرا شبیرؑ کافی رہنمائی کے لیے

جب یزیدی قوتوں کے خار و خس بڑھنے لگے
تو حسینؑ ابن علیؑ آئے صفائی کے لیے

کیسے بالا دستیِ باطل اسے تسلیم ہو
کربلا بھیجا گیا جو حق نمائی کے لیے

جانے کیسے لوگ ہیں مجبور کہتے ہیں اسے
جس کا گھر مشہور ہے مشکل کشائی کے لیے

دیکھنا ہے اختیارِ ابن زہراؑ گر تجھے
دل سے ان کو دے صدا حاجت روائی کے لیے

کاشفِ سرِ حقیقت ہیں حسینؑ ابن علیؑ
کھول دل کی آنکھ ان کی آشنائی کے لیے

اے غمِ شبیرؑ کرلے مستقل اپنا قیام
دل مرا راضی نہیں تجھ سے جدائی کے لیے

وہ ترا آئینۂ کردار ہے میرے حسینؑ
خنجر سفاک ہے جو ہر برائی کے لیے

کیا کہو گے اے سیہ بختو! خدا پوچھے گا جب
کیا نبی کا گھر ہی تھا زور آزمائی کے لیے؟

ہے حسینؑ ابن علیؑ ایثار و قربانی کا نام
اور ہیں کوفی استعارہ بے وفائی کے لیے

کیوں نہ صدقے جائے اس پر امت شاہِ اممؑ
ہو گیا قربان جو اس کی بھلائی کے لیے

جس نے گلشن کر دیا ہے دشت وحشت ناک کو
کربلا شاہد ہے اس کی خوش نوائی کے لیے

نورؔ کے پیکر میں بھر دے یا خدا رنگِ حسینؑ
سیدی نواب شیخِ بوالعلائی کے لیے




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Search This Blog

پیروکاران

کچھ میرے متعلق

میری تصویر
قارئینِ محترم ! فیس بک پر سلام یاحسینؑ 2019 کے تحت آن لائن مسالمہ بھی حسبِ روایت محرم الحرام کے پہلے عشرے میں منعقد پوا اور 12 محرم تک جاری رہا۔ امریکہ میں میں مقیم نامور شاعر اور مرثیہ گو مجید اختر صاحب کی زیرِ نظامت اس آن لائن مسالمہ کا پچھلے چھ سال سے یعنی سال 2014 سے ہر سال محرم الحرام میں باقاعدگی سے اہتمام کیا جاتا ہے اور اس میں مختلف ملکوں میں مقیم شعرائے کرام بھی شرکت فرماتے ہیں ۔

آمدو رفت

تعارف

یہ بلاگ سلام یاحسینؑ آن لائن مسالمہ کے تحت تشکیل دیا گیا ہے ۔ 

محفوظات