احمر شہوار



سلام یا حسینؑ 2014 
 شاعر : جناب  احمر شہوار صاحب

توحید ِکردگار کی تشہیر کے لئے
شبیر سا دماغ ہو تدبیر کے لئے

معمار اک سے ایک بلائے حسین نے
اے کربلائے رب تری تعمیر کے لئے

دنیا سے لے کے جاوں میں سینے پہ نقش ِ غم
ہوں کچھ چراغ قبر میں تنویر کے لئے

لیتا ہوں ہر قنوت میں عباس تیرا نام
اپنی دعا میں دائمی تاثیر کے لئے

اصغر کی بے زبانی سے سیکھی ہے گفتگو
لہجہ ملا ہے دہر کی تسخیر کے لئے

اکبر تمہارے حسن کی جو پا گیا زکوات
یوسف ہے مثل حسن کی تصویر کے لئے

ہر گز کبھی نہ روکنا اشک ِغم ِحسین
لازم ہے روح و جسم کی تطہیر کے لئے

شبیر تیرے لب پہ جو ھل من کی ہے صدا
کتنے قرآن چاہیئں تفسیر کے لئے

دیکھا تھا خواب آپ نے اللہ کے خلیل
آئے زبیح ِکربلا تعبیر کے لئے

زینب ضرور جائے گی دربار ِشام میں
زعم ِ یزیدیت تری تحقیر کے لئے

لہجہ وہی ہے نطق بھی الفاظ بھی وہی
زینب علی نما ہوئیں تقریر کے لئے

فرش ِعزا کے ساتھ بچھاتا ہوں جان و دل
میں مادر ِحسین کی توقیر کے لئے

سب جا رہے ہیں تیرے عزادار تیرے پاس
مولا میں شرمسار ہوں تاخیر کے لئے

شہوار مجھ کو دیتے ہیں رزق ِسخن حسین
میں لفظ ڈھونڈتا ہوں جو تحریر کے لئے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


سلام یا حسینؑ 2015 
شاعر : جناب احمر شہوار  صاحب  



قطرہ ؍اشک ہے جو دیدہ؍ نم میں موجود
آنکھ رہتی ہے یہ شبیر کے غم میں موجود

معجزہ ہے تری عاشورکی تنہائی کا
آج لاکھوں ہیں ترے صحن؍حرم میں موجود

مجلسِ غم کا تقدس کوئی کیسے سمجھے
کتنے آنکھوں سے نہاں رہتے ہیں ہم میں موجود

مل کے ہر بار عزاداروں سے احساس ہوا
میرے اطراف یہی سب تھے عدم میں موجود

بس یہ رشتہ ہے جسے دہر میں حاصل ہے دوام
دیکھ وہ مشکِ سکینہ ہے علم میں موجود

کا ش رہ جاۓ وہ اخلاصِ عزائے شبیر
ہم میں تا حشر کہ جیسے تھا  قدم میں موجود

تشنہ لب رہ کے جو چلّو سے گرا دے پانی
اس قیامت کی وفا ہوتی ہے کم میں موجود

کس قدر شان سے نکلی تھی وطن سے زینب
زعمِ عباس تھا خواہر کے بھرم میں موجود

فوجِ ظلمت سے یہ کہتی تھیں سکینہ سن لو
ہیبت؍ شیر؍ خدا ہے مرے عم میں موجود

در سے خیمے کے لگے بیٹھے ہیں پیاسے بچے
ہوں گے سقاے سکینہ کوئی دم میں موجود

جانے کس طینت؍ وحشی سے بنا تھا ظالم
شمر کی ذات تھی ہر جور و ستم میں موجود

جس نے بھی آل ؍محمد کو اذیت دی ہے
ہم نے رکھا ہے اسے سب و شتم میں موجود

روشنی لکھتا ہوں شہوار پئے ذکر؍ حسین
روشنائی ہے فقط میرے قلم میں موجود





سلام یا حسینؑ 2016 
شاعر 
کلام




سلام یا حسینؑ 2017 
شاعر 
کلام




سلام یا حسینؑ 2018 
شاعر 
کلام


سلام یا حسینؑ 2019 
شاعر 
کلام





کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Search This Blog

پیروکاران

کچھ میرے متعلق

میری تصویر
قارئینِ محترم ! فیس بک پر سلام یاحسینؑ 2019 کے تحت آن لائن مسالمہ بھی حسبِ روایت محرم الحرام کے پہلے عشرے میں منعقد پوا اور 12 محرم تک جاری رہا۔ امریکہ میں میں مقیم نامور شاعر اور مرثیہ گو مجید اختر صاحب کی زیرِ نظامت اس آن لائن مسالمہ کا پچھلے چھ سال سے یعنی سال 2014 سے ہر سال محرم الحرام میں باقاعدگی سے اہتمام کیا جاتا ہے اور اس میں مختلف ملکوں میں مقیم شعرائے کرام بھی شرکت فرماتے ہیں ۔

آمدو رفت

تعارف

یہ بلاگ سلام یاحسینؑ آن لائن مسالمہ کے تحت تشکیل دیا گیا ہے ۔ 

محفوظات