سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر : ظفر حسن رضا صاحب |
کام تیرا لہو کر گیا ہے دین کو سرخرو کر گیا ہے یہ بھی اعجازِ تشنہ لبی تھا دشت کو آبجو کر گیا ہے خونِ مظلوم کا یہ اثر ہے خاک کو مشکبو کر گیا ہے عصرِ عاشور کا ایک سورج روشنی چار سو کر گیا ہے فیصلہ جنگِ کرب و بلا کا ایک نازک گلو کر گیا ہے باخدا، تُو ہی نوکِ سناں پر راز کی گفتگو کر گیا ہے |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
کلام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں