سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر: جناب خالد خواجہ صاحب |
جناب خالد خواجہ صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہو لباس پہن، بن سنور نکلتے ہیں جنہیں نکلنا ہو بارِ دگر نکلتے ہیں حسین ابنِ علیؑ غم ہزار ہوتے ہیں پہ تیرے غم ہی غمِ معتبر نکلتے ہیں یزیدیوں کیلئے موت بن کے جانا ہے پلٹ کے آنا نہیں، سوچ کر نکلتے ہیں قسم خدا کی، کہ ان سا حَسین کوئی نہیں نہا کے خون میں جو سر بسر نکلتے ہیں اشارہ پاتے ہی سارے حُسینی دیوانے اٹھا کے کندھوں پہ عزمِ سفر نکلتے ہیں کہیں پہ بند ہےاب بھی فرات کا پانی کہیں پہ اب بھی تو نیزوں پہ سر نکلتے ہیں تمام دہر ہی کربل ہے دیکھ خالد جی اِدھر جو مارے گئے وہ اُدھر نکلتے ہیں |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
کلام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں