سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر: جناب راشد امام صاحب |
خون کا گریہ کروں، صبر نہ آئے مولاؑ نور کے جسم، سرِ نیزہ ہیں ہائے مولاؑ پاک آیات چھدی جاتی ہیں ٹاپوں کے تلے فرش تا عرش، ابھرتی ہے ندائے مولاؑ حلقِ اصغرؑ سے تجلی کا نمایاں ہونا سرخی مائل ہوئی جاتی ہے قبائے مولاؑ اک بگولے میں بدل جاؤں امر ہوتے ہی اتنی رفتارسے پہنچوں، جو بلائے مولاؑ آنکھ میں خون اترتا ہے لرزتا ہے بدن تیرا بیمار کبھی یاد جو آئے مولاؑ ظرف والوں کے نصیبوں میں یہ غم آتا ہے تجھ کو غم ہے تو سمجھ خاص عطائے مولاؑ ایسے سر سبز چراغوں نے نمو کی راشؔد اب معلی ہے، جو تھی کرب و بلائے مولاؑ |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں