سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر : جناب ادریس آزاد صاحب |
حضوری قلب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جبین ِ صاحبِ ما ارتکاز ِ نُور ِ خدا
جہاں پہ مُہرِ تحفظ ہے سجدۂ شبیرؑ
وہ ایک سجدہ خدا کے حضور، اِک سجدہ
نہیں ہے عالم ِ نُوروبشر میں جس کی نظیر
وہ سجدہ جس کے لیے عالم شہود بِچھا
وہ سجدہ جس کی تمنّا میں جل گئے کئی طُور
وہ سجدہ جس میں ہے معراج ِ مصطفیٰؐ کی جھلک
وہ سجدہ، جس پہ فدا قلبِ جبرئیل کا نُور
بہت بڑا ہے وہ سجدہ،بہت بڑا بے شک
مگر کہاں گیا اِس ذکر میں قیام ِ حسینؑ؟
نثار قوّتِ بازُو پہ جس کی ضربِ کلیمؑ
وہی قیام، حقیقت میں ہے پیامِ حسینؑ
نمازیو! سنو! سجدوں میں سو نہ جانا کہیں
اُٹھو! کہ صرف بقا سنتِ امام میں ہے
رکوع و سجدہ و تسبیح میں نجات نہیں
نجات ہے تو سرفراَزی و قیام میں ہے
|
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر |
ک ل |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
ا م |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
ک م |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
ک م |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
ک م |
شاعر : جناب ادریس آزاد صاحب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حضوری قلب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جبین ِ صاحبِ ما ارتکاز ِ نُور ِ خدا
جہاں پہ مُہرِ تحفظ ہے سجدۂ شبیرؑ
وہ ایک سجدہ خدا کے حضور، اِک سجدہ
نہیں ہے عالم ِ نُوروبشر میں جس کی نظیر
وہ سجدہ جس کے لیے عالم شہود بِچھا
وہ سجدہ جس کی تمنّا میں جل گئے کئی طُور
وہ سجدہ جس میں ہے معراج ِ مصطفیٰؐ کی جھلک
وہ سجدہ، جس پہ فدا قلبِ جبرئیل کا نُور
بہت بڑا ہے وہ سجدہ،بہت بڑا بے شک
مگر کہاں گیا اِس ذکر میں قیام ِ حسینؑ؟
نثار قوّتِ بازُو پہ جس کی ضربِ کلیمؑ
وہی قیام، حقیقت میں ہے پیامِ حسینؑ
نمازیو! سنو! سجدوں میں سو نہ جانا کہیں
اُٹھو! کہ صرف بقا سنتِ امام میں ہے
رکوع و سجدہ و تسبیح میں نجات نہیں
نجات ہے تو سرفراَزی و قیام میں ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں