سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر : سید ذوالفقار نقوی صاحب |
ہو بہو ہے مرتضی، مشکل کشا ، آنے تو دو کفر کا سر تن سے کر دے گا جدا، آنے تو دو منتظر ہیں کربلا والے کہ لے گا انتقام خون _ اصغر کہہ رہا ہے بر ملا ، آنے تو دو سب خباثت دہر سے مٹ جائے گی اک آن میں وارث _ تطہیر و شان _ انما آنے تو دو ظلم کا ہر اک تھپیڑا سر نگوں ہو جائے گا کشتی ء دین _ مبیں کا نا خدا آنے تو دو مات ہو جائیں گے یکسر وقت کے سارے یزید وارث _ خیبر شکن، دست _ خدا آنے تو دو حق کا طوطی پھر سے بولے گا زمانے میں مدام با ہنر ، با اختیار و با صفا آنے تو دو ہر کوئی سودا بکے گا عدل کی میزان پر ہو کے صیقل ذوالفقار _لا فتی آنے تو دو |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
کلام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں