سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر : محترمہ عنبرین حسیب عنبر صاحبہ |
شبیر کو غرض تو فقط بندگی سے ہے یہ تربیت جنابِ بتول و علی سے ہے آیات ِ عصر ہو کے مجسم حسین ہیں صبر و رضا کی حد ہے تو سبطِ نبی سے ہے جاں سے گزر کے حق نے حقیقت بیان کی باطل سمجھ رہا تھا بقا زندگی سے ہے یہ دین ِ حق ملا تو نبی سے ملا ہمیں اس دیں کی سروری ہے تو آلِ نبی سے ہے سیراب جس نے دین ِ محمد کو کر دیا دُنیا کو عشق آج بھی اس تشنگی سے ہے باطل سے لڑ رہا ہے جو حق آج بھی کہیں یہ عزم و حوصلہ یہ روایت اُنھی سے ہے |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
کلام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں