سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر : جناب توقیر تقی |
دکھائے شاہ نے ہر ایک کو مقامِ نجات کسی کو صبحِ شہادت کسی کو شامِ نجات ہم اہلِ حرص کے نرغے میں آ گھرے تھے مگر کسی نے چن لیا ہم کو بہ اہتمامِ نجات مقامِ مہرِ نبی پر نشست کرتا ہوا ادھر امامِ کرم ہے ادھر امامِ نجات ہم اس سبیلِ موَدّت پہ گامزن ہیں جہاں یقین ہاتھ سے جائے نہ اب زمامِ نجات ہم ایک اشک سے کرتے ہیں سب منازل طے ہمارے جیسا نہیں کوئی تیزگامِ نجات کلیدِ بابِ اثر ہے ہر ایک حرف اس کا ہمیں صحیفہء سجّاد ہےکلامِ نجات ہیں یوں بھی شافعِ محشر سے متّصل توقیر نمازِ مجلسِ شبّیر ہے نظامِ نجات |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
کلام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں