سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر: جناب شاھد فاروق صاحب |
نفس نفس ہے علؑی کا صدقہ ، افق افق خونِ کربلا ہے حسین ابنِ علیؑ سے اب تک شہادتوں کا ہی سلسلہ ہے صداقتوں سے ، جسارتوں سے ، ولایتوں سے شہادتوں سے تمام آلِ نبی سجی ہے ، سبھی نے اپنا لہو دیا ہے نہ کوئ ہمسر بہادری میں ، نہ کوئ ثانی دلاوری میں کسی سے کیسے شکست کھائے کہ میرا مولا تو لافتی ہے قرآن یاں بھی ، قرآن واں بھی ، نماز یاں بھی ، نماز واں بھی مگر امامِ زماں یہاں ہے ، وہاں پہ فوجِ معاویہ ہے حنین وبدر و احد میں دیکھو تو شہہ سواروں کی آبرو ہے غدیرِ خم میں نبی سے جس کو وصی کا رتبہ عطا ہوا ہے یہ تاجداری ، یہ بے نیازی ، یہ کجکلاہی ، یہ بوترابی قلندرانہ مزاج تیرا بہ وصفِ آیاتِ اِنمّا ہے دیارِ آلِؑ نبی ہے شاہد ، قدم نہایت سنبھل کے رکھنا قدم قدم پر یہاں ہے منزل ، یہ سامرہ ہے ، وہ کاظمہ ہے |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
کلام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں