سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر : جناب سائل نظامی صاحب |
جائے مدفن گر مِلے مُجھ کو قریبِ کربلا میں بھی ہو جاؤں یقیناً خوش نصیبِ کربلا یہ بھی اِک معجز نمائی ہے مِرے سرکار کی ہے امیرِ دوجہاں جو تھا غریبِ کربلا خلد کے مالک یہاں ہیں جلوہ فرما رات دِن خلد تک پہنچے بھلا کیسے کوئی "بے کربلا" خاک بھی خاکِ شفاء جس کے قدم رکھنے سے ہو ابنِ حیدر، سبطِ پیغمبر، طبیبِ کربلا سائلِ چشت اور لکھے شاہانِ دُنیا کی ثناء؟ کیا یہ کم ہے؟ لوگ کہتے ہیں "ادیبِ کربلا" |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر : جناب سائل نظامی صاحب |
کیوں کر کہیں بھلا کہ کوئی کم نصیب ہیں اللہ کا کرم ہے کہ ہم غم نصیب ہیں خوش وقتیوں میں ہر کوئی ساتھی ہے، دوست ہے چیدہ چنیدہ ہیں جو محرّم نصیب ہیں بنجر زمیں پہ اُگتی نہیں ہے وِلا کی فصل اہلِ وِلا کے دل بھی خوشا نم نصیب ہیں دس دن بھی رو نہ پائیں جو قتلِ حسینؑ پر وہ لوگ سارا سال ہی ماتم نصیب ہیں حرمل سے کم نصیب بہت ہیں جہان میں حُرؑ ایسے اس زمین کو کم کم نصیب ہیں ابنِ علیؑ کے پرسہ گزاروں میں نام ہے مَیں اور جبرئیلِ امیں ہم نصیب ہیں آخر کو پیش ہونا ہے غم خوار کے حضور دم سازِ کربلا رہو، جو دم نصیب ہیں |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں