سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر : جناب کرامت غوری صاحب |
شرف ِ بشر اور عظمت ِ آدم ایک حُسینؑ کی ذات میں ہے کیا ید ِ بیضاٗ کیا دم ِ عیسیٰؑ سب شبیرؑ کے ہات میں ہے کاخِ نخوت کانپ رہے ہیں ، ایوانوں میں لرزہ ہے ہیبت حیدرؑ کا جلوہ ہے ، جو مولاؑ کی بات میں ہے آوٗ اہلِ بیتؑ کے رستے گر منظور شفاعت ہو یاد رہے نذرانہ سَر کا رستے کی سوغات میں ہے نام ِحُسینؑ تو تابندہ ہے ، نامِ یزید نہیں ملتا دین کا زندہ رہنا ہی تو مضمر ظلم کی کات میں ہے جب بھی یزید اُٹھے گا کوئی سَر کچلے گا اس کا حُسینؑ ظلم کے ہرکارو مت بھولو میرا حسینؑ بھی گھات میں ہے بُعد جو حق و باطل میں ہے وہ تو سب پر ظاہر ہے فاصلہ دونوں میں اتنا ہے جتنا دن اور رات میں ہے ایک کرامؔت کا رشتہ ہے میرے رسولؐ سے تا شبیّر یعنی سلام کی رفعت ویسی ،جیسی فضیلت نعت میں ہے |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں