سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر : جناب عقیل عباس جعفری صاحب |
(احمد فراز کی زمین میں سلام کے چند اشعار) علی اکبرؑ نے شہ ِؑدیں سے جو رخصت چاہی شہ نے زینبؑ کی طرف دیکھا اجازت چاہی وارث دست خدا نے دیا بھرپور جواب دست اسلام سے جب کفر نے بیعت چاہی سنی گہوارے میں جس لمحہ صدائے ہل من ایک بے شیر نے بھی داد شجاعت چاہی لشکر کفر سے کچھ بھی نہیں چاہا شہؑ نے صرف حرؑ کے لیے ایک رات کی مہلت چاہی حرؑ غلاموں میں تو شامل ہوا تاخیر کے ساتھ کار ِنصرت میں مگر سب پہ ہی سبقت چاہی شہ ؑنے گل کردئیے عاشور کی شب سارے چراغ اور پھر ایک نئے طور کی بیعت چاہی خود نکیرین بھی شامل ہوئے میرے ہمراہ میں نے جب ماتمِ شبیرؑ کی مہلت چاہی |
سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر : جناب عقیل عباس جعفری صاحب |
سیدہؑ کی دعا عزا خانہ
دین حق کی بقا عزا خانہ میں نے مانگی تھی کوئی جائے اماں دل سے آئی صدا عزا خانہ اس کے گھر سیدہ ؑہوئیں مہمان جس کے گھر میں سجا عزا خانہ دل میں یاد حسینؑ روشن ہے اور ہوتا ہے کیا عزا خانہ بھائی نے بخش دی ہے خاک شفا اور بہن کی عطا عزا خانہ ہر نفس ہو رہی ہے سینہ زنی یہ مرا دل ہے یا عزا خانہ اس کا نام و نسب کھلا سب پر جس کسی کو کھلا عزا خانہ میں عزادار ہوں شہ دیں کا اور میرا پتا عزا خانہ ہے مرے گھر کی زیب و زین عقیل اک علم دوسرا عزا خانہ |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر : جناب عقیل عباس جعفری صاحب |
اپنے غم بدلے نہیں، اپنے الم بدلے نہیں
چودہ صدیاں ہوگئی ہیں پھر بھی ہم بدلے نہیں
ایک ہی گھر ایک ہی در سے رہے وابستہ ہم
یہ نشاں بدلے نہیں ہیں یہ علم بدلے نہیں
ان کی قیمت خلد میں پائیں گے ہم اہل عزا
ہم نے ہیرے موتیوں سے اشک غم بدلے نہیں
آج بھی پہچانتی ہے ہر منافق کا نسب
ذوالفقار حیدری کے پیچ و خم بدلے نہیں
خواہش دربار پہ ہوتی ہیں تاریخیں رقم
مرگئے لاکھوں مورخ پر قلم بدلے نہیں
شام کا بازار ہو، دربار ہو، زندان ہو
یہ گھرانہ اور یہ اہل حرم بدلے نہیں
اب بھی جاری ہے وہی جور و جفا کا سلسلہ
آسماں بدلا نہیں اہل ستم بدلے نہیں
حرؑہوں، قنبر ہوں ، فرزدق ہوں کہ ہم جیسے فقیر
کربلا والوں کے انداز کرم بدلے نہیں
|
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
کلام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں