سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر :محترم حسنین اکبر صاحب |
محترم حسنین اکبر صاحب --------------- ماتم کیا گیا کبھی گریہ کیا گیا گھر اپنا کربلا کا علاقہ کیا گیا فطرت پہ اختیار سے قبضہ کیا گیا یعنی دیا بجھا کے اجالا کیا گیا عادل نے صبر و حرب میں برتا یوں اعتدال کچھ کم کیا گیا نہ زیادہ کیا گیا روزِ ازل سے نوکِ سناں تک اٹل حسین ع وعدہ کیا گیا تھا سو پورا کیا گیا اہلِ عزا کے گریے سے گھبرا کے ایک دن کعبہ ترا لباس بھی کالا کیا گیا حرؑ کر چکا حسینؑ کی ماں کا جب احترام فہرستِ تشنگاں میں اضافہ کیا گیا حر ؑ غیر بن کے آیا تھا دریا سے کاٹنے دریا سے کاٹ کر اسے اپنا کیا گیا مجھ کو دکھائی دیتے ہیں مسجود کے نشاں کہتے ہیں لوگ اس جگہ سجدہ کیا گیا؟ تسنیم وسلسبیل طنابوں سے باندھ کر صحرا میں نصب پیاس کا خیمہ کیا گیا بن کر امامؑ شکر کے سجدے کیے گئے اور باپ بن کے لاشوں پہ گریہ کیا گیا |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر : جناب حسنین اکبر صاحب |
منسوب رہ کے مدحِ شہِ بوتراب ؑ سے خود کو بچا رہا ہوں خدا کے عذاب سے صدیاں جُڑی ہوئی ہیں ترے انقلاب سے سب نے دیے جلائے ہیں اس آفتاب سے لکھی گئی ہیں کرب و بلا کی یہ آیتیں لے کر مقطعات سب ام الکتاب سے اتنی سی داستانِ سپاہِ یزید ہے یہ لوگ رد ہوئے تھی علیؑ کی جناب سے بر وقت حر ؑ نے دامنِ شبیرؑ تھام کر دامن چھڑا لیا ہے حساب و کتاب سے اللہ رے تبسمِ اصغرؑ کے معجزے پتھر دلوں کو کاٹ دیا تھا گلاب سے رومالِ سیدہ ؑ نے کہا حُرؑ کو دیکھ کر دل خوش ہوا حسینؑ ترے انتخاب سے اُس کی ہنسی میں اُڑ گئے بیعت کے سارے تیر سر جھک گئے کمانوں کے بس اک جواب سے اکبؔر شہادتِ علی اکبر ؑ دلیل ہے وہ جنگ کر رہے تھے رسالت مآبؐ سے |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں