سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر:جناب رفیق راز صاحب |
ہے بظاہر تو بس اک آئنہ بردار یہ دشت لیکن اندر سے ہے گنجینئہ اسرار یہ دشت ہم عزاداروں کی تثلیث بھلا اور ہے کیا بس یہ اک قافلہ یہ قافلہ سالار یہ دشت دیکھ یہ رات یہ خیمہ یہ سیہ پوش چراغ دیکھ یہ حوصلہ یہ صبح کے آثار یہ دشت اس جگہ کس نے لٹایا ہے خزانہ اپنا ہوگیا تین ہی دن میں بڑا زردار یہ دشت ہونے والا ہے بس اب آخری سجدہ بھی ادا ہونے والا ہے ابھی بس گل و گلزار یہ دشت تھی مشیت یہ خدا کی کہ گرے سجدے میں ورنہ رکھ دیتے الٹ کے شہہ-ابرار یہ دشت عصر تک اس نے سنی نیزہ و خنجرکی صدا اب سنے گا کئی زنجیروں کی جھنکار یہ دشت دیکھ نیزے پہ یہ سورج یہ سفر شام کا دیکھ دیکھ یہ آہنی زنجیر یہ بیمار یہ دشت شکر ہے ابنِ علی آئے مسیحا بن کر اپنے اندر تھا لئے کتنے ہی آزار یہ دشت |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
کلام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں