سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر : سیدہ حنا رضوی صاحبہ |
غضب کی پیاس میں خالی رہا کوزہ سکینہ کا لرز جاتا تھا دریا دیکھ کر چہرا سکینہ کا کہاں عباس کو رن کی اجازت دیتے شہ لیکن یہ جب دیکھا کہ مشکل ہوگیا جینا سکینہ کا جو کُرتہ جل گیا تھا جب لگی تھی آگ خیموں میں کفن کے وقت کام آیا وہی کُرتا سکینہ کا تڑپ جاتی تھیں زینب دیکھ کر رخسار بی بی کے طمانچے شِمر کے اور پھول سا چہرا سکینہ کا کسی بچے کو پانی مانگنا اچھا نہیں لگتا چچا مارے گئے کہتا ہے جب چہرا سکینہ کا شہِ مظلوم یوں لب کھولتے تھے اس کے بارے میں سکوں ملتا ہے پڑجائے جہاں سایہ سکینہ کا ردا بھی چِھن گئی، گھر بھی جلا، پائی اسیری بھی یتیمی نے تو چھلنی کردیا سینہ سکینہ کا ہے تابوتِ سکینہ پر پڑی پھولوں کی اک چادر کہیں بانو نے گوندھا تو نہیں سہرا سکینہ کا حنا یہ میرا نوحہ روضۂ شبیر پہ پڑھنا بہت دے گا صلہ تم کو سخی بابا سکینہ کا |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
کلام |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعر |
کلام |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں