۔
سلام یا حسینؑ 2014 |
---|
شاعر |
ن ا |
سلام یا حسینؑ 2015 |
---|
شاعر |
ک ل |
سلام یا حسینؑ 2016 |
---|
شاعر |
ا م |
سلام یا حسینؑ 2017 |
---|
شاعر |
ک م |
سلام یا حسینؑ 2018 |
---|
شاعر |
ک م |
سلام یا حسینؑ 2019 |
---|
شاعرہ : محترمہ ثمینہ سید صاحبہ |
آنکھوں میں اشک ہیں جو ودیعت حسینؑ کی ہر چیز سے بڑی ہے محبت حسینؑ کی بے مثل بے مثال ہے جراءت حسینؑ کی دیکھی ہے آسماں نے شجاعت حسینؑ کی ہر سال کی طرح سبھی آنکھیں ہیں اشکبار تاریخ لکھ رہی ہے شہادت حسینؑ کی نوحے کہیں پہ ہیں کہیں زنجیر کی صدا لگتا ہے ہر جگہ ہے حکومت حسینؑ کی اتنے ہی ظالموں نے ستم در ستم کئے جتنی تھی بردبار طبیعت حسینؑ کی خیموں میں آگ ہے کہیں ہونٹو ں پہ پیاس ہے دیکھو تو کربلا میں وراثت حسینؑ کی ہر عہد ہے اٹا ہوا کربل کی دھول سے ہر عہد کو رہے گی ضرورت حسینؑ کی لکھی گئی جو ریت کے ذروں پہ خون سے دنیا رکھے گی یاد قیادت حسینؑ کی |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں